معیار زندگی بہتر ہو جائے مگر کیسے

فیصل شہزاد چغتائی
By -
0
ہم سب چاہتے ہیں کہ ہمارا معیار زندگی بہتر ہو جائے مگر کیسے ؟ اس کے بارے میں کوئی نہیں سوچتا اور نا اس طرف اپنی سوچ لے کر آنا چاہتا ہے، ہمارا خواب ہر مستحق اور سفید پوش خاندان کے معیار زندگی کو اتنا بنا دینا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ملکر مدد کرنے والا بن جائے۔ اگر ہم آپ کے بچوں کے بہتر مستقبل کی جدوجہد کرنا چاہتے ہیں تو کیا یہ غلط کام ہے ، اگر ہم ایسے بے سہارا بزرگوں کے لیے اولڈ ایج ہاوس اور سینٹر بنانا چاہتے ہیں جہاں وہ زندگی کے آخری قیام آرام سے گزاریں تو کیا یہ غلط ہے ؟ ہم اگر آپ کے بچوں کو ہر وہ سہولت دینا چاہتے ہیں جن سے وقت انہیں محروم رکھے ہوئے ہے تو کیا اس یہ کرنا گناہ ہے ؟ ہم ہر بے روزگار بھائی کو برسروزگار لانا چاہتے ہیں تو کیا یہ غلط کام ہے ؟
اس بارے جو بھائی یہ سوچ رکھتا ہے کہ یہ سب غلط ہے تو وہ بیشک کمنٹس نا کرے مگر ہر وہ باشعور دوست بھائی ضرور کمنٹس کر کے ہمیں آگاہ کریں کہ اگر کوئی ادارے شخص یا لوگ آپ کے گھر کو خوبصورت بنانا چاہتے ہیں اور آپ کو غربت کے حصار سے باھر نکالنا چاہتے ھیں تو کیا اس کے ساتھ اس کاز میں ساتھ چلیں گے؟
جواب ضرور دیں ۔۔۔ ہمیں اب سنجیدگی کی طرف اپنے قدم بڑھانے ہوں گے۔ ایک قوم بن کر سوچیں ۔۔۔ ای پھر حالات کا ہر روز رونا بند کر دیں کیونکہ جو حالات بدلنا چاہتے ہیں وہ اپنے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے سنجیدہ ضرور ہوتے ہیں۔

Post a Comment

0Comments

Post a Comment (0)