ہم سب نے کہیں نا کہیں اپنی ذات کو خود پر مسلط کیا ہوا ہے، اس ذات پرستی کے خول سے باہر نکل کر عام انسان بن کر ہمیں محسوس کرنا ہوگا کہ بھوک جب لگتی ہے اس وقت پیسے نہ ہو تو کیا کیفیت ہوتی ہے، جب دھوپ لگتی ہے سر پر درخت یا چھت نا ہو تو کیا حال ہوتا ہے، جب پیاس لگتی ہے تو آس پاس پانی نا ہو گندلا پانی ہو تو کیا حال ہوتا ہے۔ حقیقت شوبازی سے منفرد ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ہم انسان ہیں جو اپنی اپنی آخری آرامگاہ کی طرف بڑھتے جا رہے ھیں کچھ تو خاک ہو گئے کچھ نے ہونا ہے اور کچھ ہو جائیں گے۔ زندہ رھے گا تو آپ کا احسن اخلاق یا وہ اعمل جو آپ نے کسی کے لیے کیا۔ (فیصل)
Post a Comment
0Comments
3/related/default